تراویح کی فضیلت: رمضان کی راتوں کی بابرکت عبادت
رمضان المبارک کا مہینہ برکتوں، رحمتوں اور مغفرت کا مہینہ ہے، اور اس میں عبادات کی خاص فضیلت ہے۔ انہی عبادات میں سے ایک اہم عبادت نمازِ تراویح ہے، جو رمضان کی راتوں میں عشاء کے بعد ادا کی جاتی ہے۔ تراویح کی نماز کو نبی کریمﷺ نے سنت قرار دیا، اور اس کی ادائیگی سے بے شمار روحانی، جسمانی اور دینی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
اس مضمون میں ہم تراویح کی فضیلت، اس کا تاریخی پس منظر، اس کی سنت اور احادیث کی روشنی میں اس کی اہمیت، روحانی اثرات، سائنسی و طبی فوائد اور اس کے دیگر پہلوؤں پر تفصیل سے روشنی ڈالیں گے۔
نمازِ تراویح کی اہمیت اور فضیلت
تراویح کی نماز رمضان کی خاص عبادات میں سے ایک ہے، جسے نبی اکرمﷺ نے ادا فرمایا اور صحابہ کرامؓ کو بھی اس کی تاکید کی۔ یہ نماز عشاء کے بعد بیس رکعات (کچھ روایات کے مطابق آٹھ رکعات) پر مشتمل ہوتی ہے، اور اسے جماعت کے ساتھ یا انفرادی طور پر ادا کیا جا سکتا ہے۔
رسول اکرمﷺ نے تراویح کے بارے میں فرمایا:
"جس نے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے رمضان کی راتوں میں قیام کیا، اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔" (صحیح بخاری، مسلم)
یہ حدیث اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ تراویح کی نماز صرف ایک اضافی عبادت نہیں، بلکہ یہ رمضان کی راتوں کا ایک خاص انعام ہے، جو مومنوں کو اللہ کے قریب کرنے اور ان کے گناہوں کی معافی کا ذریعہ بنتی ہے۔
تراویح کا تاریخی پس منظر
تراویح کی نماز کی بنیاد نبی اکرمﷺ نے رکھی، اور آپ نے رمضان کی کچھ راتوں میں مسجد میں باجماعت نمازِ تراویح ادا کی۔
1. نبی کریمﷺ کے دور میں تراویح
نبی کریمﷺ نے رمضان کی راتوں میں چند مرتبہ صحابہ کے ساتھ باجماعت نمازِ تراویح ادا کی، لیکن پھر اس خوف سے کہ کہیں یہ فرض نہ کر دی جائے، آپ نے اس کو اجتماعی طور پر ترک کر دیا اور لوگ انفرادی طور پر ادا کرنے لگے۔
2. حضرت عمرؓ کا اقدام
حضرت عمر فاروقؓ کے دور میں جب دیکھا گیا کہ لوگ مختلف انداز میں تراویح پڑھ رہے ہیں، تو انہوں نے سب کو ایک امام کے پیچھے باجماعت نماز پڑھنے کی ترغیب دی۔ اسی دور سے تراویح کی باجماعت ادائیگی کا آغاز ہوا، اور بیس رکعات کی ترتیب طے ہوئی، جو آج بھی کئی اسلامی ممالک میں رائج ہے۔
تراویح کے روحانی فوائد
1. اللہ کی قربت حاصل کرنا
تراویح کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ نماز انسان کو اللہ کے قریب کر دیتی ہے۔ یہ رات کی عبادت ہے، جس میں بندہ اپنے رب کے سامنے جھک کر اپنے گناہوں کی معافی مانگتا ہے اور رحمت کا طلبگار ہوتا ہے۔
2. گناہوں کی معافی
رمضان کی راتوں میں قیام کرنا گناہوں کی معافی کا ذریعہ ہے۔ جو شخص خشوع و خضوع کے ساتھ تراویح ادا کرتا ہے، اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔
3. قلبی سکون اور روحانی طہارت
تراویح پڑھنے سے دل کو سکون ملتا ہے، اور بندہ اپنے نفس کو دنیاوی معاملات سے نکال کر اللہ کی طرف متوجہ کر سکتا ہے۔ یہ نماز ایک قسم کی روحانی صفائی بھی ہے، جو انسان کے دل کو تقویٰ اور پرہیزگاری سے بھر دیتی ہے۔
4. رمضان کے فیوض و برکات میں اضافہ
جو شخص رمضان المبارک میں عبادت میں مشغول رہتا ہے، وہ اس مقدس مہینے کے فیوض و برکات سے بھرپور فائدہ اٹھاتا ہے۔ تراویح کی نماز ایک ایسی عبادت ہے جو اس مہینے کی روح کو اجاگر کرتی ہے۔
تراویح کے جسمانی اور طبی فوائد
1. جسمانی فٹنس اور صحت مند طرزِ زندگی
تراویح کی نماز جسم کے لیے ایک مکمل ورزش کا کام کرتی ہے۔ اس نماز میں رکوع، سجدہ اور قیام کی تکرار ہوتی ہے، جو جسمانی صحت کے لیے مفید ہے۔
2. ہاضمے کے لیے مفید
افطار کے بعد جسم کو متحرک رکھنا ضروری ہوتا ہے، اور تراویح کی نماز ہاضمے کے عمل کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔
3. وزن میں کمی
مسلسل 20 رکعات تراویح پڑھنے سے جسم کی چربی کم ہونے لگتی ہے، اور وزن کو اعتدال میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
4. بلڈ پریشر اور دل کی صحت
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ تراویح کی نماز ادا کرنے سے بلڈ پریشر معتدل رہتا ہے اور دل کی صحت میں بہتری آتی ہے۔
تراویح میں قرآن سننے کی برکت
رمضان میں تراویح کی ایک اور بڑی فضیلت یہ ہے کہ اس میں قرآن پاک کا دور مکمل کیا جاتا ہے۔ حافظِ قرآن تراویح میں مکمل قرآن پڑھتے ہیں، اور اس طرح پورے رمضان میں ایک مرتبہ قرآن سننے اور اس پر غور کرنے کا موقع ملتا ہے۔
قرآن پاک کی سماعت اور اس پر تدبر کرنا ایمان کو تازہ کرتا ہے، اور دل کو اللہ کی محبت اور خشیت سے بھر دیتا ہے۔ اس حوالے سے نبی کریمﷺ نے فرمایا:
"قرآن پڑھا کرو، کیونکہ قیامت کے دن یہ اپنے پڑھنے والوں کے حق میں شفاعت کرے گا۔" (صحیح مسلم)
تراویح پڑھنے کا صحیح طریقہ
1. نیت
نمازِ تراویح کی نیت کرنا ضروری ہے، جو دل میں کی جاتی ہے اور زبان سے بھی کہی جا سکتی ہے۔
2. رکعات کی تعداد
اکثر فقہاء کے مطابق تراویح کی 20 رکعات سنتِ مؤکدہ ہیں، لیکن کچھ لوگ 8 رکعات بھی پڑھتے ہیں۔
3. قعدہ
ہر 4 رکعات کے بعد مختصر وقفہ کیا جاتا ہے، جس میں تسبیحات پڑھی جاتی ہیں۔
4. اجتماعی یا انفرادی ادائیگی
مسجد میں باجماعت تراویح پڑھنا افضل ہے، لیکن اگر کوئی گھر میں انفرادی طور پر پڑھنا چاہے تو یہ بھی جائز ہے۔
اختتامیہ
تراویح کی نماز رمضان کی راتوں کا ایک اہم ترین حصہ ہے، جو اللہ کی قربت حاصل کرنے، گناہوں کی معافی مانگنے اور روحانی ترقی کے لیے ایک عظیم ذریعہ ہے۔ یہ عبادت ہمیں اللہ سے جوڑتی ہے، قرآن کی تلاوت سننے کا موقع فراہم کرتی ہے، جسمانی صحت میں بہتری لاتی ہے، اور رمضان کے فیوض و برکات میں اضافہ کرتی ہے۔
ہم سب کو چاہیے کہ اس بابرکت مہینے میں تراویح کی نماز کا بھرپور اہتمام کریں، اس کی حقیقت اور فضیلت کو سمجھیں اور اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کریں تاکہ ہماری دنیا اور آخرت سنور سکے۔
اور پڑھیں 👇
0 टिप्पणियाँ