Ticker

6/recent/ticker-posts

شکستِ ناروا کیا ہے شکست ناروا کسے کہتے ہیں - اردو خدمت

شکستِ ناروا کیا ہے شکست ناروا کسے کہتے ہیں - اردو خدمت

شکست سے مراد کسی چیز کا ٹوٹنا یا جنگ میں ہارنا ہوتا ہے ہے۔ شکست ناروا کا مطلب شاعری میں کسی شکستہ بحر میں کسی لفظ یا ترکیب کا ٹوٹنا ہے۔

شاعری کی اصطلاح میں شکستہ بحر اس خاص بحر کو کہتے ہیں جس میں عروضی وقفہ آتا ہے ۔ عروضی وقفے سے مراد کسی بحر میں وہ مقام ہے، جہاں آپ ایک حرف بڑھا بھی دیں تو مصرع بے وزن نہ معلوم ہو ۔ ان بحروں میں عام طور پر افاعیل کے جوڑے کی تکرار ہوتی ہے ۔ مثال کے طور پر پر:

متفاعلن فعولن، متفاعلن فعولن
مفعول فاعلاتن، مفعول فاعلن
مفتعلن مفاعلن، مفتعلن مفاعلن
ّّوغیرہ

"مفتعلن مفاعلن، مفتعلن مفاعلن ۔ میں اعلی حضرت یہ کلام دیکھیے ۔

پوچھتے کیا ہو عرش پر[] یوں گئے مصطفی کہ یوں

کیف کے پر جہاں جلیں [] کوئی بتائے کیا کہ یوں

درج بالا مطلع میں مصرعوں کے بالکل درمیان میں عروضی وقفے کی نشاندہی [] کی علامت سے کی گئی ہے ۔ اگر اس مقام میں ایک "حرف" بڑھا بھی دیا جائے تو مصرع وزن میں رہتا ہے ۔ مثلا اسی نعت مبارکہ کا یہ شعر دیکھیے

دل کو دے نور و داغِ عشق پھر میں فدا، دو نیم کر
مانا ہے سن کے شقِ ماہ آنکھوں سے اب دکھا کہ یوں


اب اسے اس طرح دیکھیے

دل کو دے نور و داغِ عش[ق]، پھر میں فدا، دو نیم کر

مانا ہے سن کے شقِ ما[ہ]، آنکھوں سے اب دکھا کہ یوں

پہلے مصرعے میں ق اور دوسرے مصرعے میں ہ نہ بھی ہوں تو مصرعے وزن میں رہیں گے ۔

(2)

بحر کی احتیاط

کسی بھی شکستہ بحر میں جہاں آہنگ کے لیے عروضی وقفے کی سہولت ہے وہاں یہ احتیاط بھی رکھی جاتی ہے کہ بالکل درمیان میں آکر کوئی لفظ یا ترکیب نہ ٹوٹے ۔ اسی کلام میں اعلی حضرت کا یہ شعر بھی دیکھیے۔


میں نے کہا کہ جلوۂ اصل میں کس طرح گمیں
صبح نے نورِ مہر میں مٹ کے دِکھا دیا کہ یوں

مصرع اولی میں "جلوۂ اصل" میں جلوہ بحر کے پہلے حصے اور اصل بحر کے دوسرے میں آ پڑا ہے ۔

(3)

کیا شکست ناروا عیب ہے ؟

چراغ حسن حسرت شکست ناروا کو عیب مانتے ہیں لیکن شمس الرحمان فاروقی نے اس کا رد کیا ہے کہ یہ کوئی عیب نہیں ۔

زمرہ: معائب و محاسن

एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ