Ticker

6/recent/ticker-posts

میرا اسکول پر ایک مضمون | Mera School Par Mazmoon Urdu

میرے اسکول پر مضمون | Essay on My School in Urdu

آج اس تحریر کے ذریعے ہم اُردو میں میرے اسکول پر مضمون لکھنے جا رہے ہیں۔ یہ مضمون یاد رکھنے میں بھی بے حد آسان اور سہل ہے۔ اس مضمون کو ہم نے بچوں کی سہولت کے لیے آسان اور سادہ الفاظ میں لکھا ہے تاکہ کوئی بھی طالب علم اس مضمون کی مدد سے اپنے لیے میرے اسکول پر مضمون لکھ سکے۔ تو آئیے پڑھتے ہیں میرے اسکول پر چھوٹے بڑے مضمون الگ الگ الفاظ کی تعداد میں۔

میرا سکول مضمون کلاس اول | میرے اسکول پر 10 لائن کا مضمون

میرا سکول بہت خوبصورت ہے۔
میں اپنے اسکول میں کلاس اول (1) میں ہوں۔
میرے سکول کے کلاس روم بہت خوبصورت اور ہوا دار ہیں۔
میرے اسکول میں طلباء کے لیے ایک بہت بڑا کھیل کا میدان ہے۔
میرے سکول میں ایک کمپیوٹر لیب بھی ہے جہاں تمام بچے کمپیوٹر استعمال کرنا سیکھتے ہیں۔
میرے اسکول میں طلبہ کے لیے لائبریری کا کمرہ بھی ہے۔
ہم سب اپنے اساتذہ سے محبت کرتے ہیں کیونکہ وہ بہت مہربان ہیں۔
ہم سب اپنے اسکول میں ہونے والے تقریری مقابلے میں حصہ لیتے ہیں۔
میرا اسکول ہمیں اچھے اخلاق، صفائی اور اخلاقیات سکھاتا ہے۔
میرا سکول ہمارے شہر کا بہترین سکول ہے۔

میرے اسکول پر 10 لائن کا مضمون کلاس 2 کے لیے

میرے اسکول کا نام ’’اردو خدمت پبلک اسکول‘‘ ہے۔
میرا سکول میرے گھر سے 3 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
میں کلاس 2 میں پڑھتا ہوں۔
ہم روز سکول میں کھیلتے ہیں۔
میرے اسکول میں ہوم ورک کم ہی دیا جاتا ہے۔
میرے سکول میں 3 سر اور 4 میڈم ہیں۔
میرے اسکول کا یونیفارم ہر کلاس کے لیے مختلف ہے۔
میرے سکول میں پہلی جماعت سے پانچویں جماعت تک کل 200 طلباء ہیں۔
میرے اسکول کے اساتذہ بہت اچھے ہیں اور ہمیں پیار سے پڑھاتے ہیں۔
میرے سکول میں بہت سے درخت اور پودے ہیں۔

کلاس 3 کے لیے میرے اسکول پر 10 لائن کا مضمون

میرے اسکول میں کلاس 1 سے کلاس 12 تک کی کلاسیں ہیں۔
میرا اسکول آس پاس کے تمام اسکولوں میں سب سے بہتر ہے۔
میرے اسکول میں ایک بڑا کھلا میدان ہے جہاں تمام بچے کھیلتے ہیں۔
میرے سکول کے تمام بچوں کا لباس ایک جیسا ہے۔
میرا سکول 2008 میں قائم ہوا۔
میرا اسکول صبح 9 بجے کھلتا ہے اور چار بجے بند ہوتا ہے
میرے سکول کی عمارت درمیانے سائز کی ہے اور اس میں 16 کمرے ہیں۔
میرے سکول میں ایک سائنس لیبارٹری بھی ہے۔
میرے اسکول میں ایک لائبریری بھی ہے جہاں ہم سب طالب علم پڑھتے ہیں۔
مجھے اپنے سکول پر بہت فخر ہے۔

میرے اسکول پر 10 لائن کا مضمون کلاس 4 کے لیے

میرے سکول کا نام "آکسفورڈ اسکول" ہے۔
میرا سکول بہت بڑا ہے۔
میرے سکول کے تمام اساتذہ بہت اچھے ہیں۔
میرے سکول میں بیٹھنے کے لیے بینچوں کا بہت اچھا انتظام ہے۔
میرے سکول میں اب سمارٹ بورڈ سے پڑھائی جاتی ہے۔
میرے سکول میں دو کمپیوٹر لیبز ہیں۔
میرے سکول کی عمارت بہت بڑی اور خوبصورت ہے۔
میرے سکول میں ایک نیا کھیل کا میدان بنایا جا رہا ہے۔
میرے اسکول میں کھیلوں کے لیے دو اساتذہ ہیں۔
میرے اسکول میں باتھ روم صاف ستھرا رکھا گیا ہے۔

میرے اسکول پر 10 لائن کا مضمون کلاس 6 سے 8 کے لیے

میرے اسکول کے تمام اساتذہ بہت مہربان اور تعاون کرنے والے ہیں۔
ہم اپنے اسکول میں تمام تقریبات بڑے جوش و خروش سے مناتے ہیں۔
ہمارے اسکول میں ایک بڑا کھیل کا میدان ہے جہاں ہم روزانہ کھیلتے ہیں۔
میرے اسکول کے کلاس روم بڑے اور ہوا دار ہیں۔
میں اپنے اسکول سے بہت پیار کرتا ہوں کیونکہ یہ شہر کے بہترین اسکولوں میں سے ایک ہے۔
مجھے اپنے اسکول پر بہت فخر ہے کیونکہ ہم سب یہاں ایک خاندان کی طرح رہتے ہیں۔
میرے اسکول میں سائنس لیبارٹری، کمپیوٹر لیب اور لائبریری بھی ہے۔
میرے سکول میں ایک باغ بھی ہے جس میں بہت سے خوبصورت پھول کھلتے ہیں۔
میرے سکول کا نتیجہ ہر سال 100% آتا ہے۔
میں ہمیشہ خدا سے دعا کرتا ہوں کہ میرے اسکول کے تمام اساتذہ اور طلباء کی زندگیوں میں خوشیاں اور خوشحالی آئے۔

میرے اسکول پر 100 الفاظ میں مضمون

میرے سکول کا نام اردو خدمت ہے۔ جس میں میں کلاس 6 کا طالب علم ہوں اور میرے اسکول میں کلاس 1 سے کلاس 10 تک کی کلاسیں ہیں۔ میرے سکول میں کل 15 کلاس روم ہیں۔ میرا سکول خاردار تاروں کی باؤنڈری وال سے گھرا ہوا ہے۔ میرے اسکول میں دو بیت الخلاء ہیں، ایک لڑکوں کے لیے اور دوسرا لڑکیوں کے لیے۔ میرے اسکول میں طلبہ کے کلاس روم کے ساتھ ساتھ اساتذہ کے بیٹھنے کے لیے ایک کمرہ اور ہمارے پرنسپل کا دفتر بھی بنایا گیا ہے۔

میرے سکول میں ایک خوبصورت اور بڑا گراؤنڈ ہے۔ میرے سکول کے رنگ سبز اور سفید ہیں۔ میرے سکول میں لڑکے اور لڑکیاں ایک ساتھ پڑھتے ہیں۔ ہمارے سکول میں ہر کلاس کے لیے دو کمرے بنائے گئے ہیں کیونکہ جب زیادہ بچے ہوتے ہیں تو انہیں دوسرے حصے میں بھیج دیا جاتا ہے۔

میرے اسکول پر 300 الفاظ میں مضمون

میرے اسکول کا نام چھترپتی شیواجی مہاراج پبلک اسکول ہے۔ میں آٹھویں جماعت میں پڑھتا ہوں اور ہمارے اسکول میں پہلی سے دسویں جماعت تک کی کلاسیں ہیں۔ میرے سکول کی باؤنڈری وال بہت اونچی ہے تاکہ باہر سے کوئی انجان شخص بغیر اجازت کے اندر نہ آسکے۔ ہمارے اسکول میں کل 20 کلاس روم ہیں جن میں 18 کمرے ہمارے اسکول کے طلباء کے پڑھنے کے لیے ہیں اور ایک ہمارے اساتذہ کے بیٹھنے اور کام کرنے کے لیے اور دوسرا ہمارے پرنسپل کے لیے ہے۔

ہمارے اسکول میں ایک بہت بڑا کھیل کا میدان ہے جہاں تمام طلباء کھیلتے ہیں اور ساتھ ہی جسمانی ورزش بھی کرتے ہیں اور ہمارے پاس یوگا کلاس بھی ہے۔ ہمارے اسکول میں کل 600 طلباء، 11 اساتذہ اور ایک پرنسپل اور 2 گارڈ ماموں ہیں۔ ہمارے اسکول میں 3 بیت الخلاء ہیں، ایک لڑکوں کے لیے، ایک لڑکیوں کے لیے اور ایک اساتذہ کے لیے۔ ہمارے سکول میں صفائی پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ ہمارے اسکول کا ماحول بہت صاف ستھرا ہے اور یہاں کا نظم و نسق بہت سخت ہے۔ اگر سکول کا کوئی بچہ قواعد کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسے پرنسپل کی طرف سے سخت سزا دی جاتی ہے۔ ہمارا اسکول کھیل، رقص، تفریح، ڈرامہ کے ان تمام شعبوں میں بچوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

میرے اسکول پر مضمون

( 600 الفاظ میں )
تعلیم کی اہمیت دنیا میں ہمیشہ سے رہی ہے۔انسان کی ترقی کے لئے تعلیم کا ہونا بے حد ضروری ہے۔ تعلیم انسان کی زندگی کا ایک ضروری اور اہم حصہ بھی ہے۔ دنیا میں کوئی بھی انسان علم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا اور تعلیم کے ذریعے ہی ہم اپنے معاشرے میں اپنی الگ شناخت قائم کر پاتے ہیں۔ تعلیم حاصل کرنے کے لیے ہمیں اسکول میں داخلہ لینا ہوتا ہے۔ ہمارا اسکول ہی وہ خاص جگہ ہے جہاں ہم سب تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔

میرا اسکول میرے لئے دوسرے گھر جیسا ہے۔میں اپنا زیادہ تر وقت اپنے اسکول میں گزارتا ہوں اور یہ مجھے اپنے زندگی کو اور بہتر بنانے کی ترغیب دیتا ہے۔ علاوہ ازیں میرے اسکول میں اور بھی بے شمار خصوصیات ہیں جن کی بدولت مجھے میرے اسکول پر فخر ہے۔

میرے اسکول کی خصوصیات

میرے اسکول کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں جدید تعلیم اور اعلی معیار کی فنِ تعمیر کے درمیان مکمل توازن رکھا جاتا ہے۔ میرے اسکول کی عالی شان عمارت جس کی شاندار خوبصورتی ایسی ہے کی ہر کوئی دیکھ کر حیران ہو جاتا ہے اور دیر تک دیکھتے ہی رہتا ہے۔

میرے اسکول کو ہر کوئی تعلیم کے مرکز کے طور پر جانتا ہے۔ میرے اسکول میں ہر طالب علم کو علم کے ساتھ ساتھ اخلاقی طرز عمل بھی سکھایا جاتا ہے۔ میرے اسکول کی ایک خصوصیات ہے کہ یہاں صرف بچوں کی تعلیم پر ہی نہیں بلکہ اس کی مجموعی ترقی پر بھی خاصی توجہ دی جاتی ہے۔

میرے اسکول میں تعلیم کے علاوہ دوسری غیر نصابی سرگرمیاں بھی منعقد ہوتی رہتی ہیں جس کی وجہ سے ہماری معلومات میں بھرپور اضافہ ہوتا ہے اور ہمیں نئی نئی ی باتوں کو جاننے اور سمجھنے کا موقع فراہم ہوتا ہے۔ میرے اسکول میں کتب خانہ کمپیوٹرلیب اور کینٹین بھی دستیاب ہے۔ میرے اسکول کا کھیل کا میدان بہت بڑا ہے جس میں ہم لوگ کرکٹ، کبڈی، باسکٹ بال جیسے دلچسپ کھیل کھیلتے ہیں۔ میرے اسکول کے ذریعے وقت وقت پر طالب علموں کو کو دوسری جگہوں پہ تفریح کے لیے بھی لے جایا جاتا ہے جہاں ہم گھوم گھوم کر نئی نئی معلومات حاصل کرتے ہیں۔

میرے اسکول نے مجھے اتنا کچھ سکھایا ہے جسے میں اس چھوٹے سے مضمون میں تحریر نہیں کر سکتا۔ میرے اسکول نے مجھے زندگی جینے کا بہترین سلیقہ سکھایا ہے۔ مجھے میرے اسکول نے بے شمار علم فراہم کیے ہیں جس کی بدولت میں اپنی زندگی میں کامیاب ہو سکا ہوں۔ میری زندگی کو کامیاب بنانے میں میرے اسکول کے اساتذہ اکرام کا بھرپور تعاون رہا ہے میں کبھی بھی ان کی خدمت کو نظر انداز نہیں کر سکتا۔ میرے اسکول نے مجھے سکھایا ہے کہ کس طرح مشکل حالات میں حوصلوں سے کام لینا ہے اور ہر حال میں اپنی منزل کو حاصل کرنا ہے۔

میرے اسکول پر لکھے گئے اس مختصر سا مضمون کا خلاصہ یہ ہے کہ ایک بہترین اسکول میں تعلیم حاصل کرنے سے مجھے بہت فائدہ ہوا ہے۔ اس اسکول کی تعلیم سے میری شخصیت میں کافی حد تک نکھار آیا ہے۔ میری شخصیت کی تشکیل اور مجھے زندگی جینے کا سبق سکھانے کے لیے ہمیشہ اپنے اسکول کا ممنون رہوں گا۔ میرے اسکول نے مجھے زندگی بھر کے دوست اور اساتذہ دیے ہیں جو میری زندگی کا بہت قیمتی سرمایہ ہیں۔


میرا اسکول پر ایک مضمون : اردو خدمت

( 1000 الفاظ میں )
۲
میرے اسکول کا نام اردو خدمت ہے۔ میں اس اسکول میں سات سالوں سے تعلیم حاصل کر رہا ہوں۔

ہر آدمی کو اپنا گاؤں گھر، اپنا گلی محلہ، اپنا شہر بازار اور اپنا مُلک پیارا ہوتا ہے۔ عین اسی طرح سے ہر طالب علم کو اپنا سکول جہاں وہ اپنی عمر کا ایک بہت بڑا حصہ گزارتا ہے اُسے پیارا ہوتا ہے۔ مجھے بھی اپنے اسکول سے خاص محبت  ہے۔ اردو خدمت اسکول میں میں نے اپنی زندگی کے سات سال گزارے ہیں اس لئے مجھے اس اسکول کی ہر چیز سے خاص لگاؤ ہے۔ اس کی عمارت، کھیل کے میدان، میدان کے چاروں طرف لگے ہوئے ہرے بھرے درخت، میدان کے بیچ میں بنا ہوا اسٹیج، میرے اسکول کی دیواریں، چار دیواری اور کمرے ان تمام چیزوں سے مجھے خاصی محبت ہے۔ میں بچپن سے انہیں چیزوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے اور انہیں دیکھتے ہوئے اسی اسکول میں تعلیم حاصل کرتا رہا ہوں اور برا ہوا ہوں۔

میرا اسکول پر مضمون

مجھے اس اسکول کی تمام چیزوں سے بے حد لگاؤ ہے۔ مجھے اس اسکول میں ہر کوئی پہچانتا ہے۔ میں اسکول کے تمام اساتذہ اور دوسرے ملازموں کا بے حد احترام کرتا ہوں جس کی وجہ سے وہ لوگ بھی مجھ پر توجہ دیتے ہیں اور ہمیشہ مجھ پر مہربان رہتے ہیں۔

مجھے یہ اسکول اپنے وجود کا ایک حصہ دکھائی دیتا ہے۔ اپنے اسکول کا ہر طالب علم اور چپڑاسی تک مجھے پیارا ہے۔ میں اس اسکول کے اسٹاف کا نہایت ہی احترام کرتا ہوں اور تمام اساتذہ مجھ پر مہربان ہیں۔

اسکول کے اساتذہ مجھے اپنے بچوں جیسے پیار کرتے ہیں۔ انہوں نے کبھی بھی اپنے بچے اور مجھ میں کوئی فرق نہیں کیا بلکہ اکثر اساتذہ کے بچے بھی اسی اسکول میں ہمارے ساتھ تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ میرے اسکول کے اساتذہ تمام بچوں کی تعلیم پر سنجیدگی سے توجہ دیتے ہیں۔ ہمارے استاد ہمارے سکھ دکھ کے ساتھی بن چکے ہیں۔وہ ہمارے تمام مشکلات کا حل نکالنے کے لیے ہر وقت تیار رہتے ہیں۔

ہمارے اسکول کے پرنسپل صاحب کو جب بھی موقع ملتا ہے ہے تو خود بھی کلاس لینے آ جاتے ہیں۔ وہ اکثر خالی وقت میں مطالعہ کرتے رہتے ہیں۔ ان کے گھر اور آفس دونوں ہی جگہ کتابیں موجود رہتی ہیں۔ ہمارے اسکول میں ایک کتب خانہ بھی ہے جس میں ہر طرح کی کتابیں موجود ہیں۔ ان کتابوں کا مطالعہ کرنے کے بعد ہیڈ ماسٹر صاحب کو جو بھی جانکاری اچھی لگتی ہے اسے وہ اسمبلی کے وقت ہم بچوں کو سنا دیتے ہیں جس سے ہماری معلومات میں اور بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔ ساتھ ہی ہمیں نئی نئی چیزوں کے بارے میں واقفیت ہو جاتی ہے۔
***

ہمارے استاد صاحبان بھی جو کچھ پڑھتے ہیں اس بارے میں کلاس میں اکثر بتا دیا کرتے ہیں۔ اس طرح زمانہ طالب علمی میں ہماری معلومات کافی وسیع ہوگئی ہیں اور ہم ہر موضوع کے بارے میں تھوڑا بہت ضرور جانتے ہیں۔ اگر یہ کہا جائے کہ ہمارے اسکول میں ویسی ہی پڑھائی ہوتی ہے جیسی ہونی چاہیے تو غلط نہ ہو گا کیونکہ تعلیم کا اصل مقصد بھی یہی ہے کہ طالب علم کے دماغ کی پرورش ہو اور وہ لگاتار ہوتی رہتی ہے۔

ہمارا سکول کافی پرانا ادارہ ہے شاید اس شہر کا سب سے پرانا سکول ہے۔ اس کی عمارت کافی بڑی ہے۔ ایک کشادہ ہال ہے جس میں تین چار سو طالب علم بیٹھ سکتے ہیں۔ ہمارے سالانہ امتحان اسی حال میں ہوتے ہیں۔ کبھی کبھی شہر والے کوئی اجلاس یہاں بلا لیتے ہیں۔ ہائی اسکول میں تیس چالیس کمرے ہیں یہ نہایت صاف ستھرے ہیں۔ صبح صفائی کرنے والا انہیں صاف کرتا ہے اور پھر شام کے وقت جب اسکول میں چھٹی ہوجاتی ہے تو وہ دوبارہ صفائی کرتا ہے۔ اسکول کا چپراسی خادم علی باری باری سارے کمروں میں میزوں پر پڑی ہوئی دھول جھاڑتا ہے۔ صبح کے وقت کمروں میں صفائی کرنے کے بعد معمولی چھڑکاؤ بھی کردیتا ہے۔ کبھی کبھی اسکول کا مالی اس کا ہاتھ بٹاتا ہے اور چپراسی چھٹی والے دن مالی کی ہر طرح سے مدد کرتا ہے۔

صفائی کے ساتھ ساتھ اس اسکول میں روشنی کا بھی معقول انتظام ہے۔ جب میں اس اسکول میں داخل ہوا تھا تو اس وقت کمروں میں پنکھے کم ہی تھے مگر اب ہر کمرے میں دو دو تین تین پنکھے لگے ہوئے ہیں۔ اسکول کی اپنی کینٹین بھی ہے جہاں چائے اور کھانے پینے کا سامان کافی سستے میں مل جاتا ہے۔ اس کینٹین میں بھی صفائی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ ہیڈ ماسٹر صاحب ہر دوسرے تیسرے روز کینٹین اور کمروں کا معائنہ کرتے ہیں۔ اسکول میں ایک سٹیشنری کی دکان بھی ہے جہاں بازار کے مقابلے میں قلم اور کتابیں وغیرہ سستے دام میں مل جاتی ہیں۔

صفائی کے ساتھ ساتھ اسکول میں پڑھائی کے بہتر طریقے اپنائے جاتے ہیں۔ پڑھائی کے وقت نالائق طلبہ کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ الگ سے وقت دے کر ان کی کمی دور کی جاتی ہے۔ ہر دو تین ماہ بعد والدین کو اپنے بچے کی پڑھائی اور اس کی ترقی وغیرہ کے بارے میں اطلاع دی جاتی ہے۔ اسکول میں ہر آخری اتوار کو والدین استاد کا اجلاس بلایا جاتا ہے اس طرح والدین اور استاد صاحبان کے تعلقات زیادہ گہرے ہوتے جاتے ہیں۔ اگر کوئی لڑکا غلط ہو یا پڑھائی میں کمزور ہو تو اس کے والدین سے صلاح کرکے اسے سدھارنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ تعلیم کی طرف خاص توجہ دینے کی وجہ سے سکول کے نتائج دوسرے اسکولوں کے مقابلے میں نہایت ہی اعلی آتے ہیں۔ بہت سے طلباء ہر سال میرٹ لسٹ میں آتے ہیں۔

اس اسکول کے پڑھے ہوئے بہت سے طلباء اب بڑے بڑے عہدوں پر لگے ہوئے ہیں۔ کچھ ایک فوج میں بھی ہیں۔ ہمارے ہیڈ ماسٹر صاحب یہ کوشش کرتے ہیں کہ اسکول کے سابق طالب علم سال میں ایک مرتبہ ضرور اکھٹے ہوا کریں۔ ایسا عام طور پر یوم جمہوریہ یا عید کے دنوں میں کیا جاتا ہے۔ 15 اگست اور 26 جنوری کے روز بھی اسکول کا سٹاف کوشش کرتا ہے کہ جھنڈا لہرانے کی رسم کو کوئی پرانا طالب علم ہی ادا کرے۔ ہر سال سکول سٹاف ایسا کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔ پھر اس کا چرچا کئی دنوں تک ہوتا رہتا ہے۔ ہر تقریب سے پہلے اس اسکول کے طالب علم خوب تیاری کرتے ہیں۔ کمروں کو سجایا جاتا ہے۔ ہال میں رنگ برنگی جھنڈیاں لگائی جاتی ہیں۔ دیواروں، درختوں اور کیاریوں کے ساتھ چونا لگایا جاتا ہے۔ تقریب والے دن تو خوب ہی رونق ہوتی ہے۔

اس اسکول کی لائبریری بھی کافی مشہور ہے۔ یہاں اردو، ہندی، انگریزی، پنجابی وغیرہ کی بہت سی کتابیں موجود ہیں۔ بچوں کے بہت سے رسائل بھی آتے ہیں۔ تین چار اخبارات بھی ہر روز خریدی جاتی ہیں۔ ہر طالب علم کو کہا گیا ہے کہ وہ ہفتہ میں ایک کتاب لائبریری سے لے کر ضرور پڑھے۔ لائبریری کلرک ہر وقت وہاں موجود ہوتا ہے اور جب بھی کوئی طالب علم کتاب لینے یا بدلنے کے لیے جاتا ہے تو وہ خندہ پیشانی سے پیش آتا ہے اور اسے اس کے ذوق کے مطابق اچھی سی کتاب دیتا ہے۔

میں تو خدا کے آگے یہی دعا کروں گا کہ یہ اسکول ہمیشہ غصہ کے لئے سلامت رہے۔ ہمارے ہر استاد کی عمر دراز ہو اور اس اسکول کے طالب علم زندگی میں ترقی کرکے اپنے والدین اور اس اسکول کا نام روشن کریں۔ آمین۔

एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ