نعت شریف اردو میں لکھی ہوئی
نعت
دیکھو مرے نبی کا کرشمہ زمین پر
بہتا ہے نورِ حق کا جو دھارا زمین پر
بیمار دنیا پل میں شفا یاب ہوگئی
بھیجا خدا نے ایسا مسیحا زمین پر
نوکر اسی رسول کا میں بھی ہوں جس کا سن
ثانی ہے کوئی اور نہ سایہ زمین پر
ذکرِ نبی کی بزم سجی ہو جہاں کہیں
مثلِ قمر چمکتا وہ قریہ زمین پر
نخوت کی آگ بجھ گئی پل میں ہی دیکھئے
الفت کا ایسا دریا بہایا زمین پر
انجم وہ کامیاب ہے دونوں جہان میں
نامِ نبی ہے جس کا وظیفہ زمین پر
ایم ایس انجم دربھنگوی
نعت شریف اردو میں لکھی ہوئی
نعت شریف اردو میں لکھوں گا
نبی کو پڑھ کے سناؤ گا
نعت رسول کی خوشبو کو میں
اپنے دل میں بساؤں گا
جا کے مدینے میں ہر سال
اپنے سر کو جھکا ؤں گا
چمپا چمیلی جوہی بیلا
پھول ہزار چڑھاوں گا
لوٹ کے جب آؤں گا وطن کو
آب زمزم لاؤں گا
مکہ کی دیوار پکڑ کر
کتنے سکون کو پاؤں گا
نعت شریف اردو میں لکھی ہوئی
نعت شریف اردو میں لکھوں گا
دنیا کو پڑھ کے سناؤں گا
نعت پاک کی عظمت سے
سب کو واقف کرواؤں گا
میں نعت شریف سناؤں گا
میں نعت رسول سناؤں گا
نعت شریف اردو میں لکھی ہوئی
نعت رسولِ مقبول ﷺ
فضلِ خداہو مجھ پہ مدینہ دکھائی دے
ہوں بحرِ غم میں مجھ کو سفینہ دکھائی دے
دل ، دل نظرنہ آئے نگینہ دکھائی دے
یارب ٗنگینہ دل ٗ میں مدینہ دکھائی دے
ممکن نہیں کہ لَوٹ کےآجائے
خالی ہاتھ
رحمت کا جب کسی کو خزینہ دکھائی دے
دَم ہم کبھی نہ توڑیں مسائل کی بھیڑمیں
سنسار میں جو اُن کا قرینہ دکھائی دے ﷺ
کچھ سوجھتا نہیں ہےمدینے کی یاد میں
وہ دن خدا دکھائے مدینہ دکھائی دے
بحرِ غمِ گُنہ میں نبی کا ہے یوں خیال ﷺ
جیسے کہ ڈوبتے کوسفینہ دکھائی دے
نادؔر ! ہیں جب حضور شفاعت کے واسطے ﷺ
پھر عاصیوں کو کیوں نہ مدینہ دکھائی دے
نادر اسلوبی۔ انڈیا
نعتِ رسولِ مقبول
آفتاب عالم قریشی
لُطفِ حضور میرا نگہبان ہوگیا
دل میرا اُن کی ذات پہ قربان ہوگیا
لکھتا رہا میں ہر گھڑی باتیں حضور کی
خود جمع ایک نعتیہ دیوان ہوگیا
آقا نے میری جھولیاں کچھ اس طرح بھرِیں
میں اپنے ہی نصیب پہ حیران ہو گیا
وِردِ زبان کر لیا میں نے درودِ پاک
پِھر یوں ہُوا میں صاحبِ ایمان ہو گیا
سپنے میں اُن کے در پہ مری حاضری ہوئی
اور میں درِ رسول کا دربان ہو گیا
جب میں نے حالِ زار سُنایا حضور کو
رستہ مِری حیات کا آسان ہو گیا
اُمت میں مجھ کو کر لیا شامل حضور نے
یہ بھی مِرے حضور کا احسان ہو گیا
دیدارِ مصطفےٰ بھی ہدایت عطا کرے
جس نے بھی دیکھا اُن کو، مسلمان ہوگیا
جو بھی فدائے چہرہءِ انور ہے آفتاب
سمجھو وہ شخص مائلِ قرآن ہو گیا
نعتِ رسولِ مقبول صلى الله عليه واله وسلم
آفتاب عالم قریشی
ہر اہلِ عشق لکھے گا ضرور آپ کی نعت
کہ ہے وسیلہءِ بخشش حضور آپ کی نعت
یہ کارِ نعت بھی خالق سے ہم کلامی ہے
بلندیوں میں ہوئی مثلِ طُور آپ کی نعت
جو نعت والے ہیں خُلقِ عظیم کیوں نہ رکھیں
غرور و کِبر سے رکھتی ہے دُور آپ کی نعت
یونہی تو پھیلا نہیں ہے جہاں میں عشقِ نبی
کہ بانٹتی ہے جہاں کو شعور آپ کی نعت
اگر اندھیروں نے روکی ہماری راہ کبھی
بنے گی تیرگیءِ شب میں نور آپ کی نعت
تھکے ہوئے ہیں جو حالات کی مسافت سے
نہ ہونے دے گی اُنہیں غم سے چُور آپ کی نعت
بہشت زار میں عشقِ رسول والوں کو
عطا کرے گی شرابِ طہور آپ کی نعت
مزا تب آئے گا محشر میں ”آفتاب عالم“
کہ جب سُنائے گا ربِ غفور آپ کی نعت
نعت شریف اردو
آپؐ آئے، روشنی ہر سو پھیلی، یا نبیؐ
بخش دی دنیا کو عظمت بھی ملی، یا نبیؐ
تیرگی میں تھا زمانہ، آپؐ نے نوراں کیا
آپؐ ہی تھے، آپؐ ہی ہوں زندگی، یا نبیؐ
پیار، شفقت، رحم، حلم اور وفا کا رنگ تھے
ہر صفت میں آپؐ ہی تھے حاضری، یا نبیؐ
دشمنوں کو بھی دیا اپنوں سا ہی پیار آپؐ
صلح، حکمت، حلم کی ہے رہبری، یا نبیؐ
میری آنکھوں میں بسی ہے خواب میں طیبہ کی خاک
دل میں رہتی ہے مدینہ کی گلی، یا نبیؐ
آپؐ کی یادیں سہارا بن گئیں ہر دکھ میں اب
آپؐ کا ذکرِ جمیل ہے خوشدلی، یا نبیؐ
ہر درود و نعت میں خوشبو سی آتی ہے حضورؐ
نامِ پاک آپؐ کا ہے اک خوشبوئی، یا نبیؐ
نعتِ شریف – مدینے چلیں
ذکرِ احمدؐ کریں، نعت چھیڑیں سبھی
چاہتے ہو جو دل کے مدینے چلیں
نام لے کے نبیؐ کا سفر چوم لیں
نور والے، مہکتے خزینے چلیں
جس طرف اُنؐ کے نقشِ قدم ہیں لکھے
اس زمیں پر ادب کے سفینے چلیں
طیبہ والے گلی کوچے، سچ مان لو
ہیں درِ مصطفیٰؐ کے نگینے، چلیں
دھو لیں دل کو گناہوں کی گردوں سے ہم
اور لے کر درودوں کے زینے چلیں
آؤ سچ میں درِ پاک پر جھک کے ہم
چھوڑ کر سب غرور و قرینے چلیں
دل اگر ہو حزیں، غم سے بوجھل بہت
بس اُسی دم درِ نور والے چلیں
خواب میں بھی اگر ہو مدینہ نصیب
ہم تو اُس خواب کی بھی حقیقت چلیں
یاد رکھو یہی ہے عبادت مری
نعت پڑھتے ہوئے ہم مدینے چلیں
نعت رسول مقبول
مدینے کا رستہ دکھا یا رسولؐ
دیا دل کو سہارا، خدا یا رسولؐ
جہاں میں اندھیرا تھا، آیا نُورؐ
بنے رہنما، رحمتوں کا ظہورؐ
فدا اُن پہ ہر دل، فدا ہر نظر
وہ محبوبؐ رب کے، وہ فخرِ بشر
درود اُن پہ، جن کی ادا نور ہے
محمدؐ، محمدؐ، شفیعِ بشر
لبوں پر صدا اُنؐ کا ذکرِ جمیل
دلوں میں بسے ہے وہ رتبہ جلیل
جو طیبہ گیا، لوٹ کر کچھ نہ آیا
محبت میں اُسؐ کے، وہ خود مٹ گیا
نبیؐ کی نگری ہے، جنت کا در
یہی ہے تمنا، یہی ہے ہنر
محمدؐ کا طالب ہے میری زباں
اسی نام سے ہے مری زندگاں
اگر چاند چمکے، تو وہ اُنؐ کا نعل
اگر باغ مہکے، تو اُنؐ کی مثال
نبیؐ کی محبت ہے راہِ نجات
اسی میں ہے راحت، اسی میں ہے ذات
مری آرزو بس یہی بن گئی
کہ طیبہ کی گلیوں میں جا بس گئی
درودوں کی خوشبو ہو لب پر سدا
نبیؐ کا تقرب ہو دل کی دعا
نعتِ رسولِ مقبول ﷺ
محمدؐ، محمدؐ، ہے سب سے جلی
وہی روشنی، وہی منزلی
نبیؐ کا تبسم ہو جیسے سحر
درودوں کا موتی، ہر اک چارہ گر
مدینے کا رستہ، دعاؤں کا ہال
جہاں جھک گئی ہے زمیں اور کمال
زمیں جس کے قدموں سے روشن ہوئی
فلک پر بھی چھا جائے ایسی نبیؐ
شریعت کا پیکر، صداقت کی بات
وہی رحمتوں کی ہے چلتی برات
جہاں بھی گئے، عدل کا نام لے
وہ رحمت کے دریا، وہ حکمت کے پی
زباں جن کی نعتیں بھی پاکیزہ ہیں
قلم جن کے ذکر سے معجزہ ہیں
کبھی کوہِ صفا، کبھی بدر کی راہ
نبیؐ کی شجاعت، بنے رب کی چاہ
وہ سچ بولتے، اور دلوں کو چھوئیں
جو سن لے کلام، وہ خود کو بھولے
ہے لب پر درود اور آنکھوں میں اشک
نبیؐ کا تصور ہو ہر دم، ہر اک
یہی تو ہے جینے کا سب سے ہنر
درود و سلام اُنؐ پر ہر سحر
مری خاک پر وہ نظر ڈال دیں
تو بخشش کی چابی میرے حال دیں
میں کتنا گناہگار، کتنا خطا
مگر اُنؐ کا در ہو تو پھر کیا خطا؟
نعتِ رسولِ کریم ﷺ
"نبی ﷺ کی شان میں نعتِ عقیدت"
نبیؐ کی محبّت، ہے جاں کی صدا
نبیؐ کی عقیدت، ہے دل کی دعا
وہ آئے، تو ظلمت ہوئی روشنی
بسی ہر طرف، نور کی چاندنی
زباں پر درود و سلام آ گیا
کہ لب پر نبیؐ کا کلام آ گیا
جہاں جھوم اٹھّا، فلک بھی جھکا
خدا نے نبیؐ کو عطا کیا "ما"
وہ قرآن کی ہے زباں کا ہنر
وہ فرقت میں بھی ہے صبر و نظر
خدا کی عنایت، نبیؐ کا جمال
وہ رحمت، وہ شفقت، وہ حسنِ کمال
جو طیبہ گیا، لوٹ کر کچھ نہ آیا
مدینے کی خوشبو، ہر سانس میں پایا
یہی ہے تمنا، یہی آرزو
کہ ہو روزِ محشر وہ میرے رُو برو
وہ بخشیں گے ہم کو، یہ امید ہے
کہ در پر نبیؐ کے شفاعت کی دید ہے
درود اُنؐ پہ، سلام اُنؐ پہ ہو
جہاں تک ہو سجدہ، وہاں وہؐ رہو
وہ دل میں بسیں، وہ نظر میں رہیں
نبیؐ کی عنایت سے منزل ملیں
نبی کی یاد میں نعت شریف
نبیؐ کی جدائی، ہے دل کا الم
یہ اشکوں کا موسم، یہ یادوں کا غم
درودوں میں گزری ہے میری صدا
نبیؐ کا تصور، مری رہنما
جو رویا مدینے کی دیوار پر
وہی ہے حقیقت میں سرشار کر
نبیؐ کی محبت، وہ سچّا چراغ
جو جلتا رہے، تو نہ ہو کوئی داغ
زباں پر ہو نامِ محمدؐ سدا
یہی آرزو ہے، یہی ہے دعا
نہ دل کو سکون، نہ نیندیں میسر
نبیؐ کی جدائی، ہے سب سے اثر
مدینے کی گلیاں، وہ در، وہ حرم
وہ خوشبو، وہ لمحے، وہ نوری قسم
کبھی یاد آتی ہے وہ شامِ طیب
کہ جس میں درودوں کا ہوتا ہے سیب
نبیؐ کی مسافت، بہت دور ہے
مگر دل کے اندر وہ معمور ہے
نہ دیکھا کبھی، پر محبت ہے خاص
یہی ہے غلامی، یہی ہے اساس
بدن لرزتا ہے جب نام آئے
زباں تھرتھراتی ہے جب دل بہک جائے
درود اُنؐ پہ، جن کا کرم بے حد
جنھیں دیکھ کر چاند بھی ہو گیا خَف
خدا کی قسم! وہ شفیعِ بشرؐ
نہ اُنؐ سا کوئی، نہ اُنؐ سا اثر
نعت شریف نعت رسول اردو
درود و نعت کے جذبے، ثبات کی بات کرتے ہیں
ہم اُنؐ کی ذاتِ اقدس کی، صفات کی بات کرتے ہیں
مدینے کے گلی کوچے، دلوں کو نور بخشتے ہیں
ہم اُنؐ کی یاد میں رو کر، حیات کی بات کرتے ہیں
نبیؐ کے عشق کی خوشبو، بدن کو پاک کرتی ہے
ہم اپنی بے خودی میں بھی، ثبات کی بات کرتے ہیں
کبھی طیبہ، کبھی کوثر، کبھی شبِ معراج کا ذکر
ہم اُنؐ کے معجزات اور کرامات کی بات کرتے ہیں
نہ ہو مایوس کوئی دل، نبیؐ کا نام لیتا ہو
ہم اُسؐ کی شفاعت میں، نجات کی بات کرتے ہیں
وہ آئے تو زمانہ بھی، ضیا سے جگمگا اٹھا
ہم اُسؐ کے نورِ آمد کی، صفات کی بات کرتے ہیں
درود اُنؐ پر جنھوں نے درد کو بھی مسکرا دیکھا
ہم اُنؐ کی بے گناہی کی، صفات کی بات کرتے ہیں
نہ دولت ہے، نہ جاہ و حشم، فقط عشقِ نبیؐ کافی
ہم اپنے اِس خزانے کی، نجات کی بات کرتے ہیں
Naat Sharif Written in Urdu
مجھے نبی سے محبت ہے انکار نہیں
اب راہ مدینہ کوئی دشوار نہیں
اے خدا تیری رحمت مجھ پر
ہر مشکل پُل بناے دیوار نہیں
چاہے کتنی بھی دشواری ہو
مدینے جاؤں سو بار اک بار نہیں
نعت شریف کی عظمت کی عظمت ہے یہ
پار کروں گا دریا اچھا ہے پاس پتوار نہیں
اے دنیا داروں دنیا والو
صرف دنیا ہی میں لگے رہو گے توبہ استغفار نہیں
Most Beautiful Naat In Urdu
ہم لوگ مدینہ شریف جائیں کس طرح
پیارے نبی کو ہم سب منائیں کس طرح
شمعِ ایمان تو جلتی ہے دو طرفہ آگ سے
یک طرفہ اپنے دل کو جلائیں کس طرح
سب حادثاتِ اُمت معلوم تھا ہمیں
پھر ہم فریبِ بت میں آئیں کس طرح
ہر ہر قدم پہ مارا طمانچہ نصیب نے
سُوۓ حرم قدم جو بڑھائیں کس طرح
نعت شریف اردو
دو جہاں میں کامرانی آپ کی الفت سے ہے
ہم گنہگاروں کو رغبت آپ کی مدحت سے ہے
ہم کو بھر بھر کے نوازا ہے خدا نے جھولیاں
یہ کرم ہم پر خدا کا آپ کی نسبت سے ہے
دور ہیں آقا ، مدینے کا ہمیں ارمان ہے
زندگی میں بس یہی اک غم بڑی شدت سے ہے
سارے نبیوں میں نبی ہیں آپ ہی بس آخری
وجہِ تخلیقِ جہاں بھی آپ کی برکت سے ہے
پتھروں نے دی گواہی ، پیڑ بھی چلنے لگے
چاند بھی دو لخت آقا آپ کی عظمت سے ہے
آنچ آئے آپ کی حرمت پہ ،ہے یہ اک سوال
جو مسلمانی کے دعویدار کی غیرت سے ہے
آپ کی الفت نہ ہو سعدی تو کیا ہے زندگی
زندگی کا لطف آقا آپ کی چاہت سے ہے
نعت شریف اردو شاعری
روضئہ سید ابرار بڑا پیارا ہے
میرے سرکار کا دربار بڑا پیارا ہے
جن کے صدقے میں بنائ ہےخدا نے دنیا
ساری دنیا کا وہ مختار بڑا پیارا ہے
انبیاء ہیں جیسے رب کیا اونچا روتبہ
سارے نبیوں کا وہ سردار بڑا پیارا ہے
لوگ کہتے ہیں جسے عشق و محبت کا امام
وہ رضا عاشقِ سرکار بڑا پیارا ہے
اے شبیہ نعت نبی آج جو تونے لکھی
ایک ایک شعر تیرا یار بڑا پیارا ہے
نعت رسول پاک
دل میں جو الفت سرکار بسا لیتے ہیں
اس کو سرکار مدینے میں بلا لیتے ہیں
ذکر سرکار کی محفل جو سجا لیتے ہیں
باغ جنت میں وہ گھر اپنا بنا لیتے ہیں
معجزہ کتنا نرالا ہے میرے آقا کا
ڈوبے سورج کو اشارے سے بلا لیتے ہیں
غوث اعظم کی یہ مشہور کرامت ہے سنو
ایک ٹھوکر سے وہ مردے کو جلا دیتے ہیں
اس کے قدموں کو لیا کرتی ہے بوسہ دنیا
اپنے ماں باپ کی جو لوگ دعا لیتے ہیں
ڈھونڈ سکتے نہیں محشر میں فرشتے اس کو
کالی کملی میں جسے آپ چھپا لیتے ہیں
چل شبیہ کرتے ہیں نعت شہ ابرار رقم
اپنی سوئی ہوئی قسمت کو جگا لیتے ہیں
Naat e Nabi
نعت نبی کی دھن میں رہتا ہوں رات دن
عشق نبی کی بات میں کرتا ہوں رات دن
یوں ہی نہیں میں معتبر ہوا دونوں جہان میں
نعت شریف کی خدمت کرتا ہوں رات دن
نعت شریف
کون ہے اب بھلا اجنبی آپ سے
سارے عالم میں ہے روشنی آپ سے
لوگ انجان تھے سارے اسلام سے
زندگی کو ملی بندگی آپ سے
کوئی واقف نہ تھا دین کے راز سے
دین کو ہے ملی زندگی آپ سے
مجھ میں طاقت کہاں نعت لکھنے کی تھی
آ گئی نعت میں نغمگی آپ سے
جب سے عالم پہ چھایا ہے ابر کرم
ہر طرف چھا گیئ تازگی آپ سے
آپ سے ساری دنیا منور ہوئی
چھا گیئ ہر طرف چاندنی آپ سے
0 تبصرے