کربلا کی نعت شریف
حسینؑ ابنِ علیؑ، خونِ مصطفیؐ کا ہے
کربلا بھی ثبوتِ عشقِ مصطفیؐ کا ہے
شہیدوں کی زباں پر ذکرِ مصطفیؐ کا ہے
لہو سے حق بچانا دینِ مصطفیؐ کا ہے
لٹا کر گھر سکھایا درسِ کربلا سب کو
حسینؑ ابنِ علیؑ پر فیض مصطفیؐ کا ہے
درِ زینبؑ پہ بھی جھلکی روشنی طیبہؐ کی
نبیؐ کا گھر، نبیؐ کی بیٹی، نور مصطفیؐ کا ہے
کسی نے سر کٹا کر، خون سے لکھا حقیقت کو
صدا دیتا ہے مقتل، یہ صبر مصطفیؐ کا ہے
مدینہ دور ہے لیکن گواہی دے رہا صحرا
وفا کرب و بلا کی، فیضِ مصطفیؐ کا ہے
ہمیں سیکھا گیا ہے عشق کربلا والوں سے
وہی سچّا غلامی کا سبق مصطفیؐ کا ہے
اردو خدمت
0 تبصرے