Ticker

6/recent/ticker-posts

ابو الاسرار رمزی اٹاوی بحیثیت شاعر اور نثر نگار

ابو الاسرار رمزی اٹاوی بحیثیت شاعر اور نثر نگار

ابو الاسرار رمزی اٹاوی بحیثیت شاعر اور نثر نگار کتاب کا اجراء۔ اردو ادب اور صحافت کا ایک اہم دستاویز نیی دہلی۔میں اگر چاہوں تصور میں کروں ان سے کلام۔..مجھ کو آتا ہے بھری بزم میں تنہا ہونا۔

فضا ان کی چمن انکا نشیمن انکے قبضے میں۔وہ جب چاہیں جہاں چاہیں گرا دیں بجلیاں اپنی۔ جبیں سائی کی گنجائش نہ تھی کچھ ایسا عالم تھا۔وہاں جلوے ہی جلوے تھے تو ہم سجدہ کہاں کرتے۔. ایسے خوبصورت شعر کہتے تھے‌سارک کے پہلے سیمینار میں شامل رہے اپنے زمانے کے مشہور شاعر رمزی اٹاوی ۔‌۔ اردو صحافت کو دو سو برس ہونے پرادبی تنظیم بزم اطفال کے زیر اہتمام ڈاکٹر ساجد احمد جمالی کی لکھی 'ابوالاسرار رمزی اٹاوی بحیثیت شاعر اور نثر نگار کتاب کا وہاں اجرا کیا گیا۔مشہور شاعر احمد علی برقی اور معروف شاعر دل تاجمحلی نے اس کتاب کا رسم اجراء کیا۔اس موقع پر برقی آعظمی نے کہا کہ اردو ادب میں داغ اسکول کا اہم رول ہے۔

سیماب اکبرآبادی۔اعجاز صدیقی اور افتخار امام صدیقی نے شاعری کے ساتھ ساتھ شاعر رسالے کے ذریعہ ادبی صحافت کی میدان میں اہم کردار نبھایا تھا۔رمزء اٹاوی نے شاعر رسالے کے لیے بہترین‌مضون کی سیریز لکھ کر ادب اور ادبی صحافت کے نظریہ سے خوب کام کیا ہے۔راجپوتانہ رسرچ اکیڈمی جے پور سے شایع شاہد احمد جمالی کے اس تحقیقی شاہکار میں رمزی اٹاوی کے‌ معیاری مضامین شامل کیے گیے ہیں۔ آگرہ سے دہلی آے مشہور‌‌ شاعر دل تاجمحلی نے‌بتایا کہ سیماب اکبرآبادی کے فارغ التحصیل شاگرد رمزی اٹاوی 1932میں اٹاوہ سے جودھپور منتقل ہو گیے تھے۔انہوں نے مولانا ابوالکلام آزاد کی فکر پر دبستان آزاد یعنی آزاد اسکول آف تھا ٹ قایم کیا تھا۔آج جودھپور میں مولانا آزاد یونیورسٹی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ راجستھان اردو اک،ڈمی نے انکا کلام صحرا میں بھٹکتا چاند عنوان سے شائع کیا ہے۔مشہور شاعر شین کاف نظام نے تذکرہ معاصر شعراءے جودھپور میں رمزی اٹاوی کو نظم کا بڑا شاعر ثابت کیا ہے۔پووفیسر پریم شنکر سری واستو نے ان پر مونو گراف ترتیب دیا ہے۔دل تاجمحلی نے بتایا کہ انکا کلام بھارتیہ گیان پیٹھ سے شایع ایودھیا پرشادگویلیہ کی کتاب اردو شاعری کے نیے موڑ میں شامل کیا گیا ہے۔وہیں مشہور ادیب پرکاش پنڈت نے دیوناگری کتاب رنگارنگ غزلیں میں بھی شامل کیا ہے۔نامور شاعرہ چشمہ فاروقی نے بتایا کر رمزی اٹاوی کا جنگ آزادی سے متعلق کلام نقاد ڈاکٹر فیروز کی کتاب نغمات آزادی اور ڈاکٹر رفعت اختر کی کتاب ادب کے جہات میں شامل ہے‌۔ان کے بارے میں یہ معلومات بہت اہم ہے کہ وہ بہت اچھے نثر نگار تھے۔عزیزہ مرزا نے کہا کہ اتنی بڑے شاعر پر سیمینار کا انعقاد ہونا جاہیے۔اردو اخبارات و ادبی رسائل کو ان کی شخصیت اور شاعری کے بارے میں شمارے اور گوشے شایع کرنا چاہیے۔

एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ