Ticker

6/recent/ticker-posts

اسم ضمیر کی تعریف اسم ضمیر کی اقسام اسم ضمیر اور اس کی قسمیں اور مثالیں


اسم ضمیر کی تعریف اسم ضمیر کی اقسام اسم ضمیر اور اس کی قسمیں اور مثالیں

آج کی تحریر میں ہم اسم ضمیر کی تعریف، اسم ضمیر کی اقسام مثالوں سے سمجھنے کی کوشش کریں گے۔اردو قواعد کے اس حصے کے تکمیل کے بعد آپ اس قابل ہوجائیں گے کہ کسی بھی اردو جملے میں اسم ضمیر اور اسم ضمیر کی اقسام کو پہچان سکیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ اردو جملوں میں اسم ضمیر کا استعمال صحیح طور پر کریں گے۔

اسم ضمیر کی تعریف

اسم ضمیر اسم نکرہ کی وہ قسم ہے، جو پہلے سے مذکورہ کسی شخص، چیزیا جگہ کی بجائے بولا جائے۔

اسم ضمیر کو سمجھنے کے لئے اِن جملوں پر غور کریں۔

احمد بہت خوش اخلاق لڑکا ہے۔ وہ تمام لوگوں کی عزت کرتا ہے۔ اس لئے سب گھر والے اُس کی عزت کرتے ہیں۔

درجہ بالا جملوں میں وہ اور اُس اسم ضمیر کی مثالیں ہیں۔ یہ دونوں الفاظ پہلے سے مذکورہ شخص یعنی احمد کے بارے میں بتاتے ہیں۔

خیال رہے کہ جس اسم کی جگہ اسم ضمیر استعمال کیا جائے اُسے ‘مرجع’ کہتے ہیں۔

اسم ضمیر کی اقسام

اسم ضمیر کی اقسام یہ ہیں۔
ضمیر شخصی، ضمیر موصولہ، ضمیر استفہامیہ، ضمیر اشارہ، ضمیر تاکیدی، ضمیر تنکیری، ضمیر صفتی۔

ضمیر شخصی کی تعریف اور مثالیں

ضمیر شخصی ضمیر کی وہ قسم ہے جو کسی شخص کے نام کی جگہ استعمال ہوتا ہے۔

ضمیر شخصی کی مثالیں

ضمیر شخصی کی مثالیں یہ ہیں۔
احمد ہمارا استاد ہے ۔ وہ ہمیں دل سے پڑھاتا ہے۔ اس لئے سارے کلاس والے اُس کی عزت کرتے ہیں۔

ان جملوں میں ‘وہ’ اور ‘اُس’ اسم ضمیر شخصی کی مثالیں ہیں۔ کیونکہ یہ تمام اسماء ایک خاص شخص یعنی احمد کے لئے استعمال ہوئے ہیں۔


ضمیر شخصی کی صورتیں

ضمیر شخصی کی تین صورتیں ہیں۔
پہلا بات کرنے والا جسے متکلم کہتے ہیں۔
دوسرا سننے والا جسے مخاطب کہتے ہیں۔
تیسرا جس کی نسبت ذکر کیا جاتا ہے، اُسے غائب کہتے ہیں۔

ضمیر موصولہ کی تعریف اور مثالیں

ضمیر موصولہ اسم ضمیر کی وہ قسم ہے جب تک ضمیر موصولہ کے ساتھ دوسرا کلمہ نہ بڑھایا جائے وہ پورے معنی نہیں دیتا ۔ ضمیر موصولہ کو سمجھنے کے لئے ان جملوں پر غور کریں۔

جیسا کروگے ویسا بھروگے۔
جس نے محنت کی وہ کامیاب ہوگیا۔
جو جو ہم آگے بڑھتے گئے راستہ دشوار ہوتا گیا۔
جس جس نے نام لکھوایا انہیں پیسے مل گئے۔
جیسے جیسے وہ بڑھتا گیا ذہین ہوتا گیا۔

ان جملوں میں جیسا، جس، جو جو، جس جس اور جیسے جیسے الفاظ ضمیر موصولہ کی مثالیں ہیں۔
یاد رہے کہ جو جملہ ضمیر موصولہ کے بعد آتا ہے اُسے صلہ کہتے ہیں۔

ضمیر استفہامیہ کی تعریف اور مثالیں

ضمیر موصولہ سے مراد وہ ضمیر ہے جو پوچھنے کے موقع پر استعمال کیا جاتا ہے۔ ضمیر استفہامیہ کو سمجھنے کے لئے ان جملوں کو غور سے پڑھیں۔

وہ کس سے بات کر رہی ہے؟
تم کون ہو؟
کس نے تمہاری مدد کی ؟
تمہیں کون سا پرندہ بہت پسند ہے؟
تم نے سعودی عرب مین کتنا وقت گزارا؟

مندرجہ بالا جملوں میں کس، کون، کون سا اور کتنا ضمیر موصولہ کی مثالیں ہیں۔ کیونکہ یہ تمام ضمائر پوچھنے کے موقع پر استعمال ہو چکے ہیں۔

ضمیر استفہامیہ کی اقسام مندرجہ ذیل ہیں۔

استفہام استخباری ۔ استفہام اقراری۔ استفہام انکاری

ضمیر اشارہ کی تعریف اور مثالیں

ضمیر اشارہ اسم ضمیر کی وہ قسم ہے جس میں کسی شخص یا چیز کی طرف اشارہ کیا گیا ہو۔ ضمیر اشارہ کو سمجھنے کے لئے ان جملوں پر غور کریں۔

احمد بہت اخلاقی لڑکا ہے وہ سب سے اچھا رویہ رکھتا ہے۔
علم بڑا خزانہ ہے ۔ یہ خرچ کرنے سے کم نہیں ہوتا۔

ان جملوں میں وہ اور یہ ضمیر اشارہ کی مثالیں ہیں۔ کیونکہ پہلے جملے میں شخص یعنی احمد کے طرف جب کہ دوسرے جملے میں یہ علم یعنی چیز کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔

ضمیر تاکیدی کی تعریف اور مثالیں

ضمیر تاکیدی اسم ضمیر کی وہ قسم ہے جو شخصی ضمیروں کے ساتھ مل کر تاکید پیدا کرتے ہیں۔ ضمیر تاکیدی سمجھنے کے لئے ان جملوں کو غور سے پڑھیں۔

میں نے اجلاس میں خود شرکت کی۔
اس کاروبار میں آپ کا اپنا فائدہ ہے۔
تم نے خود وہاں جاکر معائینہ کیا ہے؟
اپنے آپ پر قابو پانا ضروری ہے۔
اپنی تیاری خود کریں۔

ان جملوں میں خود، آپ اور اپنا ضمیر تاکیدی کی مثالیں ہیں۔ کیونکہ یہ تمام ضمائیر دوسرے ضمائیر مثلاََ میں، اس، تم، اپنے اور اپنی وغیرہ کے ساتھ مل کر تاکید پیدا کرتے ہیں۔

ضمیر تنکیری کی تعریف اور مثالیں

ضمیر تنکیری اسم ضمیر کی وہ قسم ہے جو غیر معین چیز یا شخص کے لئے استعمال ہوں۔ ضمیر تنکیری کو سمجھنے کے لئے ان مثالوں پر غور کریں۔

کوئی اتنی مہنگی ساڑھی نہیں خرید سکتی۔
وہ بازار سے کچھ سبزی خریدنا چاہتا تھا۔
کوڑے دان میں کچھ بھی موجود نہیں ہے۔
گھر پر کوئی بھی موجود نہیں تھا۔
اُس نے کچھ پیسے بچا کہ کتاب خریدی۔

ان جملوں میں کوئی اور کچھ ضمیر تنکیری کی مثالیں ہیں۔ خیال رہے کہ ضمیر تنکیری (کوئی) جاندار اشیاء جب کہ (کچھ) بے جان اشیاء کے لئے استعمال ہوتا ہے۔

ضمیر صفتی کی تعریف اور مثالیں

ضمیر صفتی سے مراد اسم ضمیر کی وہ قسم ہے، جس میں ضمیر کسی صفت کے ساتھ استعمال ہوا ہو۔ ضمیر صفتی کو سمجھنے کے لئے ان جملوں کو غور سے پڑھیں۔

اُس نے مجھ ناچیز کے ساتھ حسن سلوک کیا ۔
ایسا لائق بندہ میں نے زندگی بھر نہیں دیکھا۔
جتنا آدمی نیک ہوتا ہے اتنا سخی ہوتا ہے۔
کتنا دشوار گزار راستہ ہے۔
جتنا خوبصورت پھول ہے اتنے خوبصورت پتے ۔

مندرجہ بالا جملوں میں مجھ، ایسا، جتنا، اور کتنا ضمیر صفتی کی مثالیں ہیں۔

एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ